ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا میلہ متحدہ عرب امارات میں جاری ہے جس میں 16 ٹیموں نے ٹرافی کی جنگ میں حصہ لیا البتہ اب سیمی فائنل کی دوڑ جاری ہے۔
ایونٹ میں افغان کرکٹ ٹیم نے بھی شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور اب تک سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔
افغانستان کی کرکٹ ٹیم ایسے وقت میں ورلڈ کپ میں شرکت کررہی ہے جب ان کے ملک میں بڑی سیاسی تبدیلی رونما ہوئی اور اشرف غنی کی حکومت کو طالبان نے ختم کرکے اقتدار قائم کیا۔
طالبان کے اقتدار پر آنے کے بعد یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ اب وہ کرکٹ پر پابندی لگادیں گے اور کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرنے دیں گے۔
اس تمام صورتحال کے باوجود افغان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کیلئے یو اے ای پہنچ گئی اور میچز بھی کھیل رہی ہے تاہم سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ طالبان نے افغان کرکٹ ٹیم کی فنڈنگ سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ٹیم کے کپتان محمد نبی اور آل راؤنڈر راشد خان اپنے پیسوں سے ٹیم کے اخراجات اٹھا رہے ہیں۔
لیکن سوشل میڈیا پر چلنے والی یہ خبریں درست نہیں۔ اس حوالے سے افغان کرکٹ بورڈ یا کھلاڑیوں کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی