آج ہم رسول اللہ ﷺ کے اس صحابی کا ذکر کریں گے جو گھوڑے سے زیادہ تیز دوڑتے تھے، یہ ایک ایسے صحابی تھے جنہوں نے اکیلے ہی رسول اللہ کے اونٹ چوری کرنے والے کفار کے پورے لشکر کو شکست دی اور الٹا انہیں اپنا سامان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کردیا، اس صحابی کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ جب بیعت رضوان ہوئی تو رسول اللہﷺ نے ان سے تین بار بیعت لی۔۔۔
اللہ کے نبی کے اس صحابی کا نام سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ ہے، آپ انتہائی وجیہہ ، دراز قد اور تیز رفتار ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی بہادر بھی تھے۔ آپ مدینہ سے تھوڑے فاصلے پر مرالظہران کے مقام پر رہتے تھے، آج کل اسے وادیِ فاطمہ کہا جاتا ہے، آپ نے غزوہ خندق کے کچھ عرصہ بعد اسلام قبول کیا اور بے سروسامانی کے عالم میں مدینہ منورے پہنچے اور یہاں انصاری صحابی ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس کام کرنے لگے۔ آپ ان کے گھوڑے کی دیکھ بھال کرتے، پانی پلاتے اور چارے کا اہتمام کرتے اس کے بدلے میں حضرت طلحہ آپ کو کھانا پینا اور ضروریات زندگی فراہم کرتے تھے۔